اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے اتوار کو اسلام آباد میں منعقدہ غزہ مارچ سے خطاب میں 26 اپریل کو فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہڑتال ’ایک پُرامن جہاد‘ ہو گی۔
حافظ نعیم نے کہا کہ ’ہم کسی سے ٹکراؤ نہیں چاہتے، نہ پولیس سے فساد چاہتے ہیں، مگر ہمارا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔‘
جماعت اسلامی نے آج ریڈ زون میں واقع امریکی سفارت خانے کے باہر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ تاہم حکومت کی جانب سے ریڈ زون جانے والے تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر مکمل بند کرنے کے بعد پارٹی نے ایکسپریس وے پر مظاہرے کا فیصلہ کیا۔
مارچ سے خطاب میں حافظ نعیم نے مزید کہا کہ ’ہم اپنے ملک کی عزت کرتے ہیں، مگر حکمرانوں کو جھنجھوڑنا چاہتے ہیں کہ فلسطین کے لیے، کشمیر کے لیے، ہمارے ساتھ کھڑے ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ غفلت کی نیند سو رہی ہے، جسے جگانے کے لیے بار بار اسلام آباد کا رخ کیا جاتا ہے۔
’یہ صرف سیاسی معاملہ نہیں، فلسطین سے ہمارا دینی، تاریخی، اور نظریاتی رشتہ ہے۔ جب پاکستان بنا، تو فلسطین کی آزادی کی تحریک بھی ساتھ ہی چل رہی تھی۔‘
حافظ نعیم نے کہا کہ مسلم حکمرانوں نے بے حسی کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے۔ ’آج بھی نتن یاہو کہتا ہے کہ ہم جنگ نہیں روکیں گے۔ کیا یہ وقت نہیں کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں؟ مسلم حکمران اب بھی نہ جاگے تو تاریخ معاف نہیں کرے گی۔‘
اُنہوں نے امریکہ کو غیرمعتبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ کسی کا نہیں ہوتا، نہ دوستوں کا نہ دشمنوں کا۔ آج وہاں خود ان کی حکومت کے خلاف لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔
’یورپ، پیرس، ایڈنبرا ہر جگہ اسرائیل کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا: ’میں پوری امت باالخصوص پاکستانی قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ اسرائیلی اور اس کے پشت پناہوں کی مصنوعات کا بائیکاٹ جاری رکھیں۔‘
تقریر کے اختتام پر حافظ نعیم نے عوام سے اپیل کی کہ ’پنجاب، سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان کے غیور عوام ایک جھنڈے تلے جمع ہو جائیں۔ صرف مسلمان بنیں، تفرقہ ختم کریں، اور 26 اپریل کی ہڑتال کو کامیاب بنائیں۔‘


آپ کا تبصرہ